سوچتا ہون ہم اگر انجان ہوتے
آپ کے خواب یوں نہ ویران ہوتے
یہ خموشی کھا گئی زباں ورنہ
ہم بھی شاید کوئی شعلا بیان ہوتے
میرے احساس کو آپ نہ سمجھتے اگر
یہ شعر میرے سبھی سنسان ہوتے
رسم دنیا سے اگر بغاوت نہ کرتے
ہم بھلا کہاں اتنے پریشان ہوتے
ہم بھی گر جاتے کچھ عرصے میں
دنیائے محبت میں اگر کچا مکان ہوتے
میں بھی بیچ آتا ڈکھ اپنے سبھی انجم
کاش اس درد دل کے دکان ہوتے
0 Comments