Muskan hotay

چاہے کوئی وہم و گماں ہوتے

کسی کے لبوں کی تو مسکان ہوتے


کوئی تو سہارا تھامے ہوئے ہے

ورنہ سبھی احساس بے جان ہوتے


وعدے جو کیے تھے نبھا جاتے

آج تیری دنیا میں میرے جہان ہوتے


اک انجم سے ہی نظر نہیں ہٹی ورنہ

میری چھت پہ ستاروں کے سماں ہوتے