اس زندگی میں ملنا ہے محال، سمجھتا تھا

ہجر ہی ہجر ہے مشکل ہے وصال سمجھتا تھا


وہ زندہ حقیقت ہے کل دیکھا تو یقیں آیا

کبھی وہم و گماں کبھی خیال سمجھتا تھا


وہ پھتر کی لکیر بن کر نقش ہوگیا مجھ میں

بھول جاؤں گا اسے چند سال سمجھتا تھا 


پہلی نظر کا پیار ممکن ہے کہ ہوتا ہو

بن دیکھے کی محبت کو ایک مثال سمجھتا تھا 


بے رنگ بوندوں کو آنسو ہی کہتا تھا

پہلے بس لہو کو میں لال سمجھتا تھا


میرے احساس کو وہ سمجھ نہ سکا انجم

میں سمجھا کہ وہ میرا حال سمجھتا تھا